جب روز قیامت اللہ زمین آسمان Ú©Ùˆ بلائے گا Û”Û”Û”Û” تو ہر چیز Ú©Ú¾Ù†Ú†ÛŒ Ú†Ù„ÛŒ آئے Ú¯ÛŒ Û”Û”Û” طوعاً یا کرہاً۔۔۔۔۔ خوشی سے یا ناخوشی سے Û”Û”Û”Û”Û”Û” جب ہم اللہ Ú©Û’ بلانے پر نماز اور قرآن Ú©ÛŒ طرف نہیں آتے تو اللہ ہمارے لئے ایسے Ø+الات بنادیتا ہے، یہ دنیا اتنی تنگ کردیتا ہے کہ ہمیں زبردستی، سخت ناخوشی Ú©Û’ عالم میں آنا پڑتا ہے اور پھر ہم کرہاً بھی بھاگ کر آتے ہیں اور اس Ú©Û’ علاوہ ہمیں کہیں پناہ نہیں ملتی۔۔۔۔۔۔۔۔ اس Ú©ÛŒ طرف طوعاً آجاؤ Ù…Ø+مل۔۔۔۔۔۔۔! ورنہ تمہیں کرہاً آنا Ù¾Ú‘Û’ گا۔
(نمرہ اØ+مد Ú©Û’ ناول ’’مصØ+ف‘‘ سے اقتباس)

3 - طوعاً یا کرہاً۔۔۔۔۔